Wednesday 13 July 2022

An Inspirational and Motivational Story of Ch. Abid Munir Zahid sb

 الحمد للّٰہ رب العالمین "چائے والا ڈاکٹر"

اہلیہ صفورہ زاہد کے تین چار سال قبل کیسنر کا شکار ہونے کے بعد ہمارے بیٹے ڈاکٹر عابد منیر نے اپنے حصے کا بوجھ میرے کندھوں سے کم کرنے کے لیے راولاکوٹ ڈی چوک میں تندوری چائے کا ڈھابہ لگایا وہ صبح سے عصر تک میڈیکل کالج میں پڑھائی کے بعد اپنے اخراجات پورے کرنے کے لیے راولاکوٹ کی سخت سردی میں سڑک پر چائے بیچتا ۔
ساتھ پڑھنے والوں نے کہا یار عابد تم کل کو ڈاکٹر بننے جارہے ہو اس لیے چائے کیوں بیچتے ہو ؟یہ تمھارا مقام نہیں !
جس پر عابد منیر کا جواب تھا کہ وہ جائز ذریعے سے اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایسا کررہا ہے.
اس دوران علاج معالجے کے بعد جب اہلیہ کی طبیعت کچھ سنبھلی تو ہم پوری فیملی عابد منیر کی حوصلہ افزائی کے لیے اس کے پاس گئے اور اس کے ڈھابے سے اسے زبردستی پیسے ادا کرکے چائے پی اور اس کی پیٹھ تھپتھپاتے ہوئے اسے ویلڈن کہا 🙂
عابد ایم بی بی ایس کرنے گیا تو میرے بعض ہم وطن "بہی خواہوں"نے اس کی ہر طرح کی سکالرشپ ہر طرف اور ہر راستے سے رکوائی ہمیں مقدمات میں گھیرا گیا ایک وقت ایسا بھی آیا کہ جب ہمیں آزاد کشمیر سے پشاور تک مقدمات کی چکی میں پیسا گیا اس دوران عابد منیر نے لنڈے کے کپڑے پہن کر کم کھاکر پیدل چل کر اور سائیکل چلا کر اپنی تعلیم کا سفر جاری رکھا۔
ماں کی بیماری کے سبب ہمیں امید نہیں تھی کہ جب عابد منیر کو ڈگری ملے گی تو اس کی ماں اس کے ساتھ ہوگی یا نہیں !
مگر اللہ تعالیٰ کی کریم ذات نے یہ دن دیکھنا نصیب کیا کہ عابد منیر کے سر پر اللہ تعالیٰ نے ڈگری سجائی تو اس نے عزت افزائی اور شکریے کے لیے یہ کیپ اور گاؤن ہم والدین کو پہنا کر اپنی خوشی کا اظہار کیا ....
An Inspirational and Motivational Story of Ch. Abid Munir Zahid sb