Posts

Showing posts from January, 2024

تاریخ ہزارہ گجراں

ہزارہ گوجراں:- ( تحریروتحقیق  محمدامجد چوہدری ) مغلیہ عہد میں ہزارہ (جو آج 7 اضلاع پر مشتمل ہے) ہزارہ گوجراں کہلاتا تھا، جیساکہ اسے علامہ ابوالفضل آئین اکبری میں بیان کرتا ہے۔ برطانوی دور کے پہلے بندوبستی آفیسر میجر ویس کا کہنا ہے کہ زیریں ہزارہ میں دریائے سندھ (تربیلہ) سے ضلع کی جنوبی حد (ٹیکسلا) تک گوجر مالکان اراضی  ہیں۔ وہ لکھتا ھے گوجر ہزارہ کے قدیم اور اکثریتی قبائل ہیں۔ ضلع میں ان کی تعداد تمام قبائل سے زیادہ ھے اور ریشو 15.84 فی صد سب سے ہائی ھے۔   رپورٹ بندوبست 1872 کے مطابق ہزارہ کی کل آبادی آں وقت 343,505 ریکارڈ ہوئی۔  کھتری: 12,320، فیصد  3.50  دیگر:    4,311 ،  فیصد  1.50  """"""""""""""""""""""""""""""""""""" سید:     11,700،  فیصد 3.34 جدون:  15,711،فیصد 4.57      سواتی: 21,334، فیصد 6.21 تنولی:  21,732،  فیصد 6.32 دیگر:    16,748، فیصد  4.87 ڈھونڈ: 14,412،  فیصد 4.19 کڑلال:  10,734، فیصد ...