Posts

Showing posts from January, 2016

Kush and Gujjar history in urdu

اسلام علیکم۔۔۔ تاریخ انسانی میں ایک حیرت انگیز مماثلت پائی جاتی ہے وہ چاہے جدید محققین کی تحریر ہو یا قدیم مورخین کی لکھی ہوئی کتاب ہو ،، کوئی بھی مذہبی کتاب اٹھا کر دیکھ لیں ،، کسی بھی قوم کے مورخین کی تحریر پڑھ کر دیکھ لیں بات ایک ہی جگہ ختم ہوتی ہے ۔۔۔ دنیا کے سب سے بڑے مذاہب کا نقطہ نظر ایک ہے بس الفاظ کا ہیر پھیر ہے ہندو مذہب کہتا ہے کہ پرمیشور (دیوتاؤں کے خدا) نے زمین و آسمان کو پیدا کیا اور پھر اس پر اپنے دیوتا اتارے۔۔ اسلام، مسیحیت، یہودیت کہتی ہے کہ اللہ تعالی نے زمین و آسمان کو پیدا کر کے اس پر انسانوں کی اصلاح کے لیے اپنے نبیوں کو بھیجا،،، عیسائی، یہودی، مسلمان طوفانِ نوحؑ پر یقین رکھتے ہیں جبکہ ہندومت کہتی ہے کہ ایک وقت میں ایسا قحط پڑا اور اتنا بڑا طوفان آیا کہ روئے زمین سے سارے انسان مٹ گئے بس ایشور کا بیٹا منو زندہ بچا۔۔ کشمیر کے پانی کے دیوتا نے اپنا نہ کھولا اور ساری زمین پانی سے بھر گئی اگر ہم غور کریں تو فرق کیا ہے بس اندازِ بیان کا فرق ہے ۔۔ تمام مذاہب اس واقعہ کو بیتے ہوئے تقریبا 8000 سال پہلے کا مانتے ہیں اور تمام مذاہب اس بات سے متفق ہیں کہ موجودہ انسان حضرت نوح...

kosh and khashteria and torchans

اسلام علیکم۔۔ ایک بائبل انتھروپولوجی کی امریکن سکالر مس ایلس لنزلے اپنے بلاگ میں جنسس 10 میں لکھتی ہے کہ بائبل کے مطابق گجر یا گرجر حضرت نوح ؑ کے پوتے کوش کی اولاد میں سے ہے جو وادئ نیل میں رہتے تھے اور حضرت ابراہیم ؑ کے دور سے بھی پہلے ان لوگوں نے وادئ نیل سے اپنی تجارت شروع کی اور سفر کرتے کرتے جنوبی ایشیاء اور چائنا میں پہنچے اور یہاں سے جاپان تک پہنچے۔ اور اور جہاں جہاں سے بھی گزرے انہوں نے اپنے لیے لفظ گرجر استعمال کیا۔ اور اپنے نام سے شہر بسائے ۔ اس کے نزدیک لفظ گجر کا مطلب تاجر ہے ۔ اور مختلف حوالوں سے اس بات کو ثابت کرنے کی کوشش کرتی ہے اور ڈی این اے سے بھی یہ ثابت کرنے کی کوشش کرتی ہے اور اس نے چائنا کے یوآچی قبائل جنہوں نے چائنا میں بڑی بڑی ریاستیں قائم کی اور کوشان جنہوں نے جنوبی ایشیاء اور سنٹرل ایشیاء میں اپنی حکومت قائم کی ۔ ان کو وہ ایک ہی قبیلہ گجر مانتی ہے اور کہتی ہے کہ ان کا ڈی این اے ایک ہی ہے اورہندوستان یہ کھشتری کہلاتے تھے ۔ پچھلے دنوں میں زبور اور توریت کے اردو ترجمہ کا مطالعہ کر رہا تھا اس میں بھی یشوع بن کوش کا ذکر ہے جس کو اللہ تعالی نے بادشاہت کے لیے چنا تھ...