Posts

Gujjar History 7

قسط 7 اسلام علیکم۔۔ تاریخ کا یہ سفر صدیوں کا سفر ہے یہ کوئی ایک دو دن یا ایک دو سال کی بات نہیں ہے یہ تاریخ صدیوں میں مرتب ہوئی ہے اور اس میں بہت سے عروج و زوال شامل ہیں۔۔ قتل و غارت ، مار دھاڑ، بادشاہتوں کا سفر ہے یہ۔۔ اس لیے اس کو بہت سے تناظر میں دیکھنا پڑے گا۔۔۔ آج سے ہم ایک ایک سوال کے ذریعہ اس عقدہ کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ گجر کاؤکشین نسل ہیں۔۔ اس کے بعد یہ نسل تین گروہوں میں مزید تقسیم ہو گئی۔۔ ایک گروہ  ترکی وغیرہ میں، دوسرا سنٹرل ایشیاء اور چائنا کے کچھ علاقوں میں اور تیسرا گروہ ہندوستان میں تھا۔۔ پہلا گروہ ترک کہلایا، دوسرا گروہ یو آچی کہلایا اور تیسرا گروہ آریا کہلایا۔۔۔ اس لیے جب لوگ گجر نسل پر تحقیق کرتے ہیں تو کوئی ان کو آریا بولتا ہے کوئی کہتا ہے کہ نہیں یہ ترک النسل ہیں اور پھر کوئی کہہ دیتا ہے کہ یہ تو یوآچی النسل ہیں۔۔۔ آپ اس کو ترک کہیں یا یوآچی یا آریا بات تو ایک ہی ہے۔۔ یہ تینوں گروہ ایک ہی نسل کاؤکشین سے تعلق رکھتے ہیں۔۔ وقت کے ساتھ ساتھ اور ان کی زبان میں بھی فرق آتا گیا اور موسمی حالات نے ان کی شکل و شباہت پر اثر ڈالا اور اس کی وجہ سے لباس میں بھی ...

Gujjar History 6

قسط 6 اسلام علیکم۔۔۔ ایک غلطی فہمی کی تصحیح (میری ذاتی رائے میں) اہل اسلام نے اہل عرب و عجم کو ایک الگ گروہ لکھا ہے اور یورپین نے اس کو الگ گروہ تسلیم نہیں کیا۔۔ اصل میں ہوا یہ ہو گا کہ حضرت نوحؑ اور ان کے ساتھ مسلمانوں کا ایک گروہ (چوتھا گروہ) شام میں ہی بس گیا ہو گا جس سے اہل عرب و عجم نے جنم لیا اور اس گروہ میں ہر طرح کے رنگ و نسل کے لوگ موجود ہوں گے اس لیے اگر ہم عرب کے رنگ و نسل کا جائزہ لیں تو ہم کو پتہ چلتا ہے کہ اس میں نیگرو اور کاؤکشین دونوں نسلوں سے ملتے جلتے لوگ ہیں کہ بعض اوقات لگتا ہے کہ یہ نیگرو نسل ہے اور بعض اوقات لگتا ہے کہ نہیں یہ کاوکشین نسل سے ہیں۔۔۔ ہمارے آباء و اجداد جس خطے میں جا کر آباد ہوئے وہ آجکل سنٹرل ایشیاء اور یوریشیاء کہلاتا ہے اور نیگرو ہندوستان اور افریقہ کی طرف آباد ہوئے اگر سب سے قدیم ہندوستان کی آبادی کو دیکھیں اور افریقین نسلوں کو دیکھیں تو ان میں رنگ و نسل کی مماثلت پائی جاتی ہے۔۔ جیسے جیسے ان خطوں میں آبادیاں بڑھنا شروع ہوئیں تو نئے نئے علاقے آباد ہونا شروع ہو گئے ۔۔ ہم نے سارے سنٹرل ایشیاء ، یوریشیاء اور چائنا کے صوبے سنکیانگ تک کے علاقے آب...

Gujjar History 5

قسط 5 اسلام علیکم۔۔۔ حضرت نوحؑ کے بیڑے نے جس جگہ قیام کیا تھا وہ جگہ آجکل شام کہلاتی ہے اور اس پہاڑی کا نام جودی تھا۔ اسلامی تفسیر اور تاریخ دانوں کے مطابق حضرت نوحؑ کے تین بیٹے تھے سام، حام اور یافث۔۔ سام سے اہل عرب و عجم، حام سے اہل حبش جو کہ ھندوستان کی زمین میں آباد ہوئے اور یافث سے اہل ترکستان۔۔۔ اسلامی تاریخ تین بیٹوں سے ساری نسل کو چلاتی ہے اور جدید تحقیق اس کو تین نسلی گروہ مانتی ہے جدید تحقیق اور اسلام تاریخ دو نسلوں پر متفق ہے کاؤکشین اور نگرو پر تیسری نسل کو اسلامی تاریخ اہل عرب و عجم گردانتی ہے اور جدید تحقیق اس کو منگولین کہتی ہے اور شواہد اور رنگ و نسل منگولین والی تحقیق کو ہی ثابت کرتے ہیں کیونکہ یہ نسل چائنا، جاپان، کوریا اور تھائی لینڈ وغیرہ میں کثرت سے پائی جاتی ہے۔ اب آتے ہیں ہم اپنے اصل سوالوں کی طرف۔۔ ہمارے سوال یہ تھے کہ گجر کون ہیں؟؟؟ تو گجر نسل کاؤکشین نسل سے تعلق رکھتی ہے۔۔۔ دوسرا سوال تھا کہ گجروں کا اصل وطن کونسا ہے؟؟؟ تو سارے تاریخی (قدیم و جدید) یہ ثابت کرتے ہیں کہ گجروں کا اصل وطن وہی خطہ ہے جو آجکل ترکستان، داغستان، گرجستان وغیرہ کہلاتا ہے۔۔ اگلی قس...

Gujjar History 4

قسط 4 اسلام علیکم۔۔ ہم انسانی تاریخ کے دو باب مکمل کر چکے ہیں ایک تخلیق انسان اور دوسرا حضرت آدمؑ سے حضرت نوحؑ تک کا دور۔۔ اب یہاں سے ایک نئے دور کی شروعات ہوتی ہیں۔ مختلف جگہوں پر مختلف حوالے ہیں کہ حضرت نوحؑ کے ساتھ کتنے لوگ تھے لیکن ہم 80 مرد و عورت  کے گروہ کو صحیح مان کر چلتے ہیں کیونکہ اس کے اوپر کافی زیادہ لوگ متفق ہیں اور اکثر علماء کرام بھی یہی حوالہ دیتے ہیں۔۔ تاریخِ انسانی کے ماہر حضرت نوحؑ کے ساتھیوں کو ان کی شکل و صورت کی وجہ سے تین بڑے گروہوں میں تقسیم کرتے ہیں 1- کاؤ کشین۔۔ جو جارجین یا گرجستان کی زبان کا لفظ ہے اور اسی لفظ کو سنسکرت زبان میں کوشان بولا گیا اور بدلتے وقت کے ساتھ یہ لفظ کسان اور کسانہ کی شکل میں باقی رہ گیا۔۔ یہ دنیا کی سب سے خوبصورت نسل ہے اپنے رنگ، اور نین و نقش کی وجہ سے سیاہ بال سرخ و سفید رنگ،، یہ نسل آج بھی اپنی اصل حالت میں گرجستان (جارجیا) آرمینیاء، چیچنیا وغیرہ میں پائی جاتی ہے اور اپنے ہزاروں سال پرانے زبان، لباس اور رسم و رواج پر قائم ہے ان کا خطہ یورپ اور ایشیاء کے سنگم پر آباد ہے اس لیے یہ خطہ یوریشیاء بھی کہلاتا ہے اسی خطے میں داغس...

Gujjar History 3

قسط -3 اسلام علیکم۔۔ پھر حکم ہوا کہ جنت میں چلے جاؤ کھاؤ پیو لیکن اس درخت کے نزدیک مت جانا۔۔ ابھی تاریخِ انسانی میں حلال اور حرام کو داخل کر دیا گیا۔۔ پھر آدمؑ نے ایک ساتھی کی خواہش کا اظہار کیا۔ اس طرح خواہش اور اور تنہائی کے تصور نے جنم لیا۔ ساتھی مل گیا۔۔ اور ساتھی کے کہنے پر درخت کا پھل کھا لیا۔۔ مشورہ اور حکم عدولی کا فلسفہ بھی انسانی تاریخ میں شامل ہو گیا۔۔ اور سزا کے طور پر زمین پر بھیج دیا۔۔۔ اب تاریخِ انسانی میں بہت سے فلسفے شامل ہو گئے۔۔ حکم، حکم عدولی، تکبر، حسد، عاجزی، اقرار، انکار، سوال، جواب، تکرار، جزا، سزا ، تنہائی ساتھی اور سب سے آخر میں استغفار۔۔ توبہ قبول ہوئی آدم و ہوا ؑ پھر سے ایک ہو گئے اور نظامِ انسانیت ترتیب پانا شروع ہو گیا۔۔ رسم و رواج فروغ پانا شروع ہو گئے۔۔ پھر ہابیل نے قابیل کو قتل کر دیا اور جرم کی ابتداء ہو گئی۔۔ ہابیل نے اپنے جرم کو چھپایا اور دنیا میں جرائم پر پردہ پوشی کا عمل شروع ہو گیا اور اس قتل کی وجہ حسد اور طاقتور کا کمزور کو دبا دینا اور حق کو غضب کرنے کا عمل شروع ہو گیا۔۔ اور ہابیل کو قبیلے میں سے نکال دیے جانے سے عدالتی نظام کی ابتداء ہو گئی...

Gujjar History -2

قسط نمبر -2 اسلام علیکم۔۔۔ تاریخ گجراں سے پہلے ہم مختصرا تاریخِ انسان پر نظر ڈالتے ہیں۔۔۔ پیدائش انسان سے پہلے اس زمین پر جنات کا بسیرا تھا اس زمین کے کونے کونے میں جنات بستے تھے جتنے بڑے وہ خود تھے اتنے بڑے ہی جانور تھے اس وقت یعنی ڈائنو سار۔۔۔ پھر جب وہ اپنی سرکشی میں بڑھ گئے ابلیس کو حکم ہوا کہ ان جنات کا اس زمین سے خاتمہ کر دیا جائے (ابلیس خود جنات میں سے ہے لیکن اس نے زمین و آسمان کے چپے چپے پر اتنی عبادت کی کہ اس کو فرشتوں پر بھی فضیلت حاصل تھی ) جب زمین سے جنات کا خاتمہ ہو گیا مکمل طور پر نہیں کیونکہ کچھ جنات ادھر ادھر زمین کے کونے کھدروں میں چھپ گئے تھے کچھ جنات نیک تھے لیکن ان کی زیادہ تر آبادی کو مٹا دیا گیا اور اب زمین پر جنات کی تعداد نہ ہونے کے برابر باقی رہ گئی تھی۔ کیونکہ ایک پوری نسل کو بالکل کٹم کر دینا مقصود نہ تھا بلکہ اس زمین کو ان سے خالی کرنا مقصود تھا۔ میرے خیال میں اسی جنگ میں ڈائنوسار کا بھی خاتمہ ہو گیا اس زمین سے۔۔ پھر اللہ رب العزت نے اعلان کیا کہ میں اپنا نائب پیدا کرنے والا ہوں فرشتوں نے کہا کہ وہ بھی جنات کی طرح زمین میں فساد پھیلائیں گے (جیسے آجکل دنی...

Gujjar Encyclopedia

Image
Gujjar Encyclopedia by dr javid rahi