Monday 30 June 2014

Gujjar History 7

قسط 7
اسلام علیکم۔۔ تاریخ کا یہ سفر صدیوں کا سفر ہے یہ کوئی ایک دو دن یا ایک دو سال کی بات نہیں ہے یہ تاریخ صدیوں میں مرتب ہوئی ہے اور اس میں بہت سے عروج و زوال شامل ہیں۔۔ قتل و غارت ، مار دھاڑ، بادشاہتوں کا سفر ہے یہ۔۔ اس لیے اس کو بہت سے تناظر میں دیکھنا پڑے گا۔۔۔ آج سے ہم ایک ایک سوال کے ذریعہ اس عقدہ کو حل کرنے کی کوشش کریں گے۔۔۔
گجر کاؤکشین نسل ہیں۔۔ اس کے بعد یہ نسل تین گروہوں میں مزید تقسیم ہو گئی۔۔ ایک گروہ  ترکی وغیرہ میں، دوسرا سنٹرل ایشیاء اور چائنا کے کچھ علاقوں میں اور تیسرا گروہ ہندوستان میں تھا۔۔ پہلا گروہ ترک کہلایا، دوسرا گروہ یو آچی کہلایا اور تیسرا گروہ آریا کہلایا۔۔۔
اس لیے جب لوگ گجر نسل پر تحقیق کرتے ہیں تو کوئی ان کو آریا بولتا ہے کوئی کہتا ہے کہ نہیں یہ ترک النسل ہیں اور پھر کوئی کہہ دیتا ہے کہ یہ تو یوآچی النسل ہیں۔۔۔ آپ اس کو ترک کہیں یا یوآچی یا آریا بات تو ایک ہی ہے۔۔ یہ تینوں گروہ ایک ہی نسل کاؤکشین سے تعلق رکھتے ہیں۔۔
وقت کے ساتھ ساتھ اور ان کی زبان میں بھی فرق آتا گیا اور موسمی حالات نے ان کی شکل و شباہت پر اثر ڈالا اور اس کی وجہ سے لباس میں بھی فرق آیا۔۔ وقت کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کے درمیان فرق بڑھتا گیا۔۔۔ دوسری قسط میں جس حسد، تکبر اور دوسری چیزوں کی بات کی تھی انہوں نے بھی اپنا اثر دکھایا، ایک ہی قبیلہ کے دو گروہوں میں حکمرانی کی جنگ نے گجر قوم کے اندر بہت سے ردو بدل کیے اس سے نئے نئے قبیلوں نے جنم لیا نئی نئی حکومتوں نے جنم لیا۔۔ اغیار کی سازشوں کا شکار ہوئے موقع پرستوں نے اپنے فائدے کے لیے ہماری تاریخ تک سے کھیلواڑ کیا۔۔۔ اب اگلی اقساط میں ہم آریا دور سے شروعات کریں گے
والسلام۔۔۔ چودھری ظفر حبیب گجر

No comments:

Post a Comment