Thursday 26 June 2014

Gujjar History 5

قسط 5
اسلام علیکم۔۔۔ حضرت نوحؑ کے بیڑے نے جس جگہ قیام کیا تھا وہ جگہ آجکل شام کہلاتی ہے اور اس پہاڑی کا نام جودی تھا۔ اسلامی تفسیر اور تاریخ دانوں کے مطابق حضرت نوحؑ کے تین بیٹے تھے سام، حام اور یافث۔۔ سام سے اہل عرب و عجم، حام سے اہل حبش جو کہ ھندوستان کی زمین میں آباد ہوئے اور یافث سے اہل ترکستان۔۔۔
اسلامی تاریخ تین بیٹوں سے ساری نسل کو چلاتی ہے اور جدید تحقیق اس کو تین نسلی گروہ مانتی ہے جدید تحقیق اور اسلام تاریخ دو نسلوں پر متفق ہے کاؤکشین اور نگرو پر تیسری نسل کو اسلامی تاریخ اہل عرب و عجم گردانتی ہے اور جدید تحقیق اس کو منگولین کہتی ہے اور شواہد اور رنگ و نسل منگولین والی تحقیق کو ہی ثابت کرتے ہیں کیونکہ یہ نسل چائنا، جاپان، کوریا اور تھائی لینڈ وغیرہ میں کثرت سے پائی جاتی ہے۔

اب آتے ہیں ہم اپنے اصل سوالوں کی طرف۔۔ ہمارے سوال یہ تھے کہ گجر کون ہیں؟؟؟ تو گجر نسل کاؤکشین نسل سے تعلق رکھتی ہے۔۔۔ دوسرا سوال تھا کہ گجروں کا اصل وطن کونسا ہے؟؟؟ تو سارے تاریخی (قدیم و جدید) یہ ثابت کرتے ہیں کہ گجروں کا اصل وطن وہی خطہ ہے جو آجکل ترکستان، داغستان، گرجستان وغیرہ کہلاتا ہے۔۔
اگلی قسط میں ہم گجر قوم کی ہجرت اور دوسرے عوامل پر بات کریں گے

چودھری ظفر حبیب گجر 

No comments:

Post a Comment